کراچی: طبی ماہرین کی جانب سے کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کرنے کے باوجود کراچی کے عوام کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرتی نظر نہیں آتی ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے کورونا پابندیوں میں نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام نے احتیاطی تدابیر کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے کورونا کی روک تھام کے لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کے بعد ایک جانب تو شہر میں معمولات زندگی بحال ہو گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہو رہے ہیں۔
تاہم ان پابندیوں میں نرمی کے لیے حکومت سندھ نے یہ ہدایات جاری کی تھیں کہ عوام فوری ویکسی نیشن کرائیں گے اور ایس او پیز کی پابندی کریں گے لیکن دوسری جانب عوام نے نرمی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان ایس او پیزکی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ شہر کے کسی بھی علاقے میں عوامی مقامات ہوں یا بازار مارکیٹیں یا مساجد ، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد نظر نہیں آ رہا ہے۔
ایکسپریس نے کورونا پابندیوں میں نرمی کے بعد شہر میں معمولات زندگی کا جائزہ لیا تو یہ دیکھنے میں آیا کہ بیشتر علاقوں میں عوامی مقامات ، کاروباری مراکز ، بازاروں ، مارکیٹوں اور رہائشی علاقوں میں کورونا ایس او پیز پر عوام عمل درآمد کرتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔
شہریوں کی بڑی تعداد نے ماسک کا استعمال کم کر دیا ہے جن مقامات پر سینی ٹائزر گیٹ نصب کیے گئے تھے یا تو وہ ہٹا دیے گئے ہیں یا ان میں سے بیشتر غیر فعال ہوگئے ہیں۔ ماسک کا استعمال سرکاری اور نجی دفاتر کے علاوہ بڑے مالز ، ریسٹورنٹس ، اسپتالوں اور دیگر اداروں میں کیا جا رہا ہے۔
اشرافیہ کے علاقوں میں شہری ماسک یا کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے نظر آتے ہیں۔ سماجی رہنما قاضی صدرالدین کا کہنا ہے کہ کورونا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر خطرناک ہو سکتی ہے کیونکہ وائرس کی نئی اقسام سامنے آئی ہیں، تاجر رہنما عتیق میر نے کہا کہ کورونا کی ہر لہر نے لوگوں کو معاشی طور پر تباہ کیا ہے، عوام اور تاجروں سے درخواست ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں عوام کو جلد از جلد کورونا ویکسین لگوائی جائیں جس کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عوام نے احتیاط نہیں کیں تو پھر کورونا وبا کی روک تھام کے لیے سخت فیصلے کریں گے۔
The post کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ، طبی ماہرین پریشان appeared first on ایکسپریس اردو.
source https://www.express.pk/story/2197395/1