برسلز: یورپی یونین نے کہا ہے کہ ’غذا اور پانی‘ پرتصادم روکنے کے لیے سخت ماحولیاتی قوانین بنا رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپیئن کمیشن نے 2030 تک کاربن کے اخراج کو 55 فیصد تک کم کرنے کے لیے بہترین منصوبہ تیار کیا ہے۔ یورپی یونین کی اس نئی قانون سازی کا مقصد اس دہائی میں کاربن کے اخراج کو 55 فیصد تک کم کرتے ہوئے دنیا کی بڑی معیشتوں کے لیے ایک مثال قائم کرنا ہے۔ یورپیئن کمیشن کے صدر ارسلا وون ڈر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ فٹ فار 55‘ کے نام سے ہونے والی اس قانون سازی کا مقصد رکازی ایندھن میں کمی اور پالیسی ڈیزائن کے ساتھ ماحول کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چیزوں کو مختلف طریقے سے کرسکتے ہیں، یورپ پہلا برا عظم ہے جس نے 2050 میں ماحول کے غیر جانب دار ہونے کا اعلان کیا ہے۔
یورپیئن کمیشن کے ایگزیکٹو نائب صدر فرانس ٹیمر مینزکا کہنا ہے کہ اگر ہم ماحول کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے تو یہ ہماری آنے والی نسلوں کی ناکامی ہوگی اگر ہم نے اس مسئلہ کا حل نہیں نکالا تو پھر ہم پانی اور غذا کے لیے جنگیں کریں گے۔
The post غذا اور پانی پرتصادم روکنے کے لیے سخت ماحولیاتی قوانین بنا رہے ہیں، یورپی یونین appeared first on ایکسپریس اردو.
source https://www.express.pk/story/2202180/10