کراچی: ایکسپریس میڈیا گروپ اور ٹک ٹاک کے باہمی اشتراک سے ٹک ٹاک سمیت دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز استعمال کرنے اور اس پر اپ لوڈ کیے جانے والے مواد کی سیفٹی یقینی بنانے سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کیلیے ویبینار کا انعقاد کیا گیا، ویبینار میں شریک ماہرین نے صارفین کو کسی بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو استعمال کرنے سے قبل اس کی کمیونٹی گائیڈلائنز لازمی پڑھنے اور اس پر عملدرآمد کرنے کا مشورہ دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور ٹک ٹاک کے باہمی اشتراک سے ڈیجیٹل سیفٹی سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے ویبینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں ٹک ٹاک کے ہیڈ آف سیفٹی اینڈ ٹرسٹ Jamin tan (جیمن ٹین) نے بطور مہمان خصوصی جبکہ ٹک ٹاک سیفٹی ایڈوائزری کونسل کی ممبر جہاں آرا، میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاک کونٹینٹ کریئٹرجنید اکرم نے شرکت کی، موڈریٹر کے فرائض جرنلسٹ کمیونیکیشن اسپیشلسٹ عافیہ سلام نے انجام دیے۔
ماہرین پر مشتمل پینل نے ڈیجیٹل سیفٹی کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے اور کونٹینٹ کی سیفٹی یقینی بنانے کے حوالے سے اپنی ماہرانہ رائے پیش کی، ٹک ٹاک اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارم استعمال کرنے والے صارفین کو محفوظ کونٹینٹ کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی۔
ماہرین نے شرکا کو ٹک ٹاک کے ٹولز جن کو استعمال کرتے ہوئے مواد کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے، سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی، اس موقع پر جیمن ٹین کا ٹک ٹاک اور دیگر انڈسٹری کو کونٹینٹ سیفٹی کے حوالے سے درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹک ٹاک ایک لیڈنگ ڈیسٹینیشن ہے جہاں شارٹ وڈیوز لگائی جاسکتی ہیں، ٹک ٹاک مختلف کمیونٹیز کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور تفریح فراہم کرنے کا بھی ایک ذریعہ ہے، ٹک ٹاک پر سیفٹی فیچرز اور سیفٹی پالیسی پہلے دن سے ہی موجود ہے جس میں صارفین کو ٹک ٹاک سے متعلق تمام فیچرز کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے جبکہ کمیونٹی گائیڈلائنز بھی تفصیل سے واضح کی گئی ہیں، ہم اپنے تمام صارفین کو مانیٹر کر رہے ہوتے ہیں۔
جن صارفین کی جانب سے گائیڈلائنز پر عمل نہیں کیا جاتا اور گائیڈلائن سے ہٹ کر مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے وہ مواد ہٹا دیا جاتا ہے، سیفٹی بہت اہم ہے، اگر کوئی کم عمر صارف ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بناتا ہے اور مواد اپلوڈ کرتا ہے تو ان اکاؤنٹ پر نظر رکھی جاتی ہے، ہم نے ٹک ٹاک پر چیلنجز کا بھی فیچر رکھا ہے، جس کے ذریعے مختلف قسم کا منفرد مواد دیکھنے کو ملتا ہے اور لوگوں کا ہنر ابھر کر سامنے آتا ہے، اگر کسی صارف کی جانب سے کوئی خطرناک چیلنج تیار کیا جاتا ہے تو اسے ٹک ٹاک سے فوری ہٹادیا جاتا ہے۔
ہم نے لوگوں کے مشوروں اور شکایتوں کے ذریعے مسائل کو بہتر کرنے کی بھی کوشش کی ہے، جہاں کہیں ہراسمنٹ، بلیک میلنگ یا غیر اخلاقی مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے ان کے خلاف فوری ایکشن لیا جاتا ہے، خاص طور پر پاکستان کے لیے ہم سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہے ہیں، ایشیا پیسیفک ایکریڈیشن کوآپریشن (اے پی اے سی) کے نمائندوں کو بھی آن بورڈ لیا جاتا ہے، ان کے مشوروں سے کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے۔
جنید اکرم کا کہنا تھا کہ برٹش ٹک ٹاک میں وڈیو کے ذریعے کافی معلومات فراہم کی جارہی ہوتی ہیں جبکہ پاکستان میں یہ دیکھنے کو نہیں ملتا، ٹک ٹاک پر کمیونٹی گائیڈلائنز کا ہونا ایک خوش آئند بات ہے، ہر عمر کا فرد ٹک ٹاک استعمال کر رہا ہے، بہت سے ممالک کے حکومتی نمائندے بھی ٹک ٹاک صارف ہیں اور پبلک سروس میسج بھی ٹک ٹاک کے ذریعے دیے جارہے ہیں۔
جہاں آرا کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کونٹینٹ تیار کرنے کے لیے 15 سے 60 سیکنڈ کافی ہوتے ہیں جو کہ ٹک ٹاک صارفین کو فراہم کر رہا ہے، ٹک ٹاک پر پیرنٹل گائیڈلائن بھی موجود ہیں جس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، کچھ ماہ قبل میں نے دیکھا کہ چند کم عمر افراد کے غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے پر انھیں ٹک ٹاک سے ہٹادیا گیا جو بہت ذمہ دارانہ عمل ہے،کریئشن کرنا نوجوانوں کے لیے ایک بہت موثر فیچر ہے جس کے زریعے وہ اپنی شخصیت اور ہنر کو دنیا کے سامنے لاسکتے ہیں۔
عافیہ سلام کا ’’ایکسپریس نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لوگوں کے ذہنوں میں ٹک ٹاک کے حوالے سے کچھ سوالات تھے ان سوالات کا جواب دینے کے لیے ہم نے ٹیکنالوجی کے نمائندوں، ہماری ٹیکنالوجی انڈسٹری سے وابستہ افراد اور کونٹینٹ کرئیٹر کو مدعو کیا، ویبینار کے ذریعے یہی پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ٹک ٹاک کو تفریح کیلیے بھی استعمال کریں لیکن کسی کی تضحیک نہ کریں، جو بھی اس پلیٹ فارم پر جانا چاہتا ہے وہ ٹک ٹاک پر موجود گائیڈ لائنز ضرور پڑھے اس کے بعد ہی اسے استعمال کریں۔
The post ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی کمیونٹی گائیڈ لائنز ضرور پڑھنی چاہئیں، ماہرین appeared first on ایکسپریس اردو.
source https://www.express.pk/story/2190150/508