《 ایک نصیحت ہر عورت ایک بار ضرور پڑھے 》》》
۔🔥#محبت_اور_نکاح🔥
جانتے ہو مجھے محبت لفظ بہت گندا لگتا تھا
میں محبت کو بہت برا سمجھتی تھی
میں مرد ذات کو ایک درندے سے زیادہ کچھ نہ سمجھتی تھی
کیوں کے مجھے کسی مرد نے ایک بار محبت میں سینے سے لگا چھوڑا تھا
میرے ساتھ ہونا بھی ایسا ہی چاہیئے تھا
اسے میں نے خود ہی تو اجازت تھی اپنے ساتھ ایسا کرنے کی
جو حد تھی مقرر میرے لیئے اس حد کو پار تو میں نے خود کیا تھا
وہ مجھ سے وقت پاس کرتا رہا میں محبت سمجھتی رہی
میں خواب دیکھنے لگی
میں اس کے وعدوں پہ جینے لگی
پھر جب وقت نبھاہ آیا وہ کمبخت اپنی کہی ہر بات سے مکر گیا
مسکرا کر کہنے لگا مجھے تم جیسی گندی لڑکی نہیں چاہیئے جو کسی نامحرم سے یوں دن رات بات کرتی ہو
تمہارا کیا بھروسہ جیسے مجھ سے بات کرتی ہو کسی اور سے بھی کرتی ہو گی
خدا کی قسم یہ الفاظ میری روح کو تڑپا گئے
مجھے میری ہی نظروں سے گرا گیا وہ بدبخت
ہاں ہاتھ چھڑا کر چلا گیا
میں نے اسے روکا بھی نہیں کیوں کے اس نے مجھے سکھایا تھا
محبت کے نام پہ اپنے ضمیر کا سودا نہ کرنا
کسی کو اتنا حق نہ دینا کے وہ جب چاہے گالی دے کر چھوڑ جائے
کسی کے وعدوں پہ بک جانا سب سے بڑی حماقت ہوتی ہے
کسی کی میٹھی باتوں پہ سب کچھ ہار دینا اپنے ضمیر کا قتل ہوتا ہے
کسی کے چند ہمدردانہ باتوں پہ خود کو اتنا سستا کر دینا کے وہ جب چاہے پاوں سے ٹھوکر مار کر چلا جائے
میں نے اس کے جانے کے بعد خود کو مظبوط کیا اور سوچ لیا جتنا اس مرد ذات سے دور رہوں گی اتنا محفوظ رہوں گی
بھلا کل کو کیسے میں کسی پاک مرد کا تصور کر سکتی ہوں خود کو داغدار کر کے
بھلا کیسے میں کسی کی پاکیزہ محبت بن سکتی ہوں خود کو محبت میں نیلام کر کے
بھلا کیسے ایک با حیا ماں بن سکتی ہوں کسی با کردار بیٹی کی
لیکن جانتے ہو پھر میری زندگی میں وہ انسان آیا جس نے مجھے اپنے نکاح میں قبول کیا
اور میری زندگی بدل دی
میں محبت سے پناہ مانگتی تھی لیکن مجھے میرے ہمسفر نے محبت میں جینا سکھایا
مجھے اچھا لگتا ہے جب وہ میری خاطر کڑی دھوپ میں محنت کرتا ہے پسینے سے بھیگا ہوا میری خاطر وہ بے حال ہوتا ہے
مجھے اچھا لگتا ہے جب مجھے وہ آواز دیتے ہیں کسی کام کے لیئے مجھے مصروف دیکھ کر خود کام کرنے لگتے ہیں
مجھے اچھا لگتا ہے
جب وہ دن بھر کے تھکے آتے ہیں میری ہلکی سی مسکراہٹ پہ وہ دن بھر کی تھکن بھول جاتے ہیں
مجھے اچھا لگتا جب میں کچھ غلط کام۔کروں تو وہ مجھ پہ غصہ کرتے ہیں مجھ پہ چلاتے ہیں
پھر تھوڑی دیر بعد خود میرے پاس آ کر بیٹھ جاتے ہیں
میرا ہاتھ پکڑتے ہیں
مجھے دنیا داری کی باتیں سمجھاتے ہیں
مجھے اچھا لگتا ہے وہ میری اتنی فکر کرتے ہیں
جانتے ہو میں کبھی کبھی وہ فرمائش کر دیتی ہوں جو وہ پوری نہیں کر سکتے
لیکن پھر بھی وہ مجھے کہتے ہیں دعا کیا کرو ایک دن ضرور یہ خواہش پوری کروں گا
میں نماز کے بعد ہاتھ اٹھائے ان کی لمبی زندگی کی دعا مانگتی ہوں
ان کے ساتھ میرے دونوں جہاں ہیں
میں جب بہت تھک جاتی ہوں تو میری راحت صرف ان کی بانہوں میں سینے پہ سر رکھ کر آنکھیں بند کر کے خاموشی سے لیٹ جانا ہے
مجھے احساس ہوتا ہے میں نکاح سے پہلے کیسے کسی کا ٹائم پاس بن گئی تھی
میں کیسے کسی درندے کے لیئے خود کو اتنا سستا کر دیا تھا
ہاں میں شرمندہ ہوتی ہوں کبھی کبھی
جب وہ میرے بالوں میں کنگھی کر رہے ہوتے ہیں
اور میں محسوس کر رہی ہوتی ہوں میں نے اس پاکیزہ رشتے کا بھرم نہ رکھ سکی نکاح سے پہلے کسی کی رکھیل بنی رہی
کسی کی خاطر رات بھر جاگنا باتیں کرنا
کسی کی خاطر اپنوں کو دھو کہ دینا
کسی کی خاطر اپنے جسم و جاں کو اس کے حوالے کر دینا اور وہ بدبخت ہمارے جذبات کے ساتھ کھیل کر چلا جائے
ہر بہن سے کہتی ہوں محبت کے ہر دعویدار سے دور رہو
سب فریب ہے سب جھوٹ ہے
چند دن کا تماشہ ہے پھر سب محبتیں منہ پہ تھوک جائے گا
ہاں آج میرا شوہر میرا ہمسفر میری سانس میں سانس لیتا ہے
بس ۔۔۔۔۔۔گناہ یہ ہے کے میری زندگی کے ان کے سوا کوئی اور بھی آیا اور کھیل کر چلا گیا
کاش میں محبت سے دور رہتی 🌷🌷🌷🌷🌷
*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے.